Search
Close this search box.
Uncategorized @ur

کراچی میں رواں سال اسٹریٹ کرائم میں 350 افراد ہلاک، 17 ہزار سےزائد موبائل فون چھینے گئے

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں امن و امان قائم رکھنا قانونی اداروں کے لئے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ شہر قائد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ جہاں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے وہیں لوٹ مار کے دوران شہری زندگی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (سی پی ایل سی) نے رواں سال کے اسٹریٹ کرائم کے دوران قتل کئے جانے والے افراد کے اعداد و شمار جاری کردئے ہیں۔

سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (سی پی ایل سی) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کراچی میں گزشتہ جنوری 2022 سے اگست 2022 تک آٹھ ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائم کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں سال کے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران شہر میں اسٹریٹ کرائم کے دوران مجموعی طور پر 350 افراد ہلاک اور 270 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں لوٹ مار کے خلاف مزاحمت پر تقریباً 58 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

گزشتہ پانچ دنوں میں شہر میں ڈکیتی کی مزاحمت پر آٹھ شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ مذکورہ مدت کے دوران 32,000 سے زائد موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری کی گئیں جبکہ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران 1,300 کاریں بھی چوری یا چھینی گئیں۔

سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2022 سے اگست 2022 تک شہر میں 17,000 سے زائد موبائل فون چھین لیے گئے۔ اغوا برائے تاوان کے کل سات مقدمات درج کیے گئے، جب کہ بھتہ خوری کے تین واقعات رپورٹ ہوئے۔

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

X

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں