پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز نے تمام سرکاری اسپتالوں کا بائیکاٹ کردیا ہے جسکے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ایک بار پھر مطالبات منوانے کے لئے احتجاج کرتے ہوئے او پی ڈیزکا بائیکاٹ کیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز نے سندھ بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کا مکمل بائیکاٹ کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جناح، سول ،سرول،عباسی شہید ،لیاری جنرل اسپتال سمیت بیشتر سرکاری اسپتالوں میں مسلسل چوتھے روز اوپی ڈیز کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہیلتھ رسک الاؤنس، ہاؤس آفیسز سمیت پی جیز کی تنخواہوں میں اضافہ، ڈیپوٹیشن پالیسی، ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی نشستوں میں توسیع کی جائے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ رسک ہیلتھ الاؤنس صرف کورونا کے لیئے نہیں، ہم ایچ آئی وی سمیت دیگر موزی امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔
مظاہرین کا شکوہ ہے کہ 17-16 گریڈ کے عملے کو 17 ہزار جبکہ 20 گریڈ کے عملہ کو 35 ہزار رسک ہیلتھ الاؤنس دیا جارہا تھا لیکن اس کے باوجود ہمارے چند روز کی تنخواہ نہیں دی گئی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت سندھ ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کرتا ہے کیونکہ ماضی میں بھی رسک ہیلتھ الاؤنس کی عدم فراہمی کا سامنا تھا۔
مظاہرین کے مطابق ہر بار احتجاج اور بائیکاٹ کے بعد محکمہ صحت سندھ الاؤنس جاری کرتی ہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارا رسک ہیلتھ الاؤنس بحال کیا جائے۔
ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات پورے نہ ہونے پر کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی۔