کراچی اور حیدرآباد میں ٹائیفائیڈ کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ وزیرصحت کا کہنا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والوں کو سزا بھی ہوسکتی ہے۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں ویکسینیشن مہم 25 مئی تک جاری رہے گی جسکے دوران 9 ماہ سے 15 سال تک بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔ وین سروسز کے ذریعے اسکولوں میں بھی جاکر بچوں کو ٹیکے لگائے جارہے ہیں۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ ڈاکٹر نعیم نے بتایا کہ مہم کے دوران 89 لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسین دینے کا ہدف مقرر ہے۔
وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو کا اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہنا ہے کہ بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں، ان سے بچاؤ بہت ضروری ہے، آلودہ پانی اور کھانا ٹائیفائیڈ کے پھیلاؤ کا باعث ہے۔ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے پرانی ویکسین اور اینٹی بائیوٹک کام نہیں کر رہی تھیں، نئی ویکسین ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے کام کرتی ہے۔
وزیرِ صحت سندھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائیں، ویکسینیشن نہ کرانے کی صورت میں سزا بھی ہو سکتی ہے۔