پاکستان سمیت دنیا بھر آج پہاڑوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع اور مناسبت سے اسکردو کے گاؤں سدپارہ میں ابھرتے ہوئے کوہ پیماؤں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میجر جنرل کاشف خلیل نے سدپارہ ماؤنٹینیئرنگ اینڈ ایڈونچر انسٹی ٹیوٹ کا سنگ بنیاد رکھا جسے مشہور کوہ پیما علی سدپارہ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
تقریب میں گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجا ناصر علی خان نے کہا کہ یہ پاکستان کا بہترین کوہ پیمائی اور ایڈونچر اسکول ہوگا، انہوں نے کہا کہ عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما انسٹی ٹیوٹ میں مقامی لوگوں کو رضاکارانہ طور پر تربیت فراہم کریں گے۔
تقریب کا اہتمام گلگت بلتستان حکومت اور پاک فوج کی حمایت میں کیا گیا تھا، منتظمین کا کہنا تھا کہ اس تقریب کا مقصد خطے میں ایڈونچر ٹورازم کے امکانات کو تلاش کرنا اور ان کو فروغ دینا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر آج پہاڑوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ پہاڑی سلسلوں کو لاحق خطرات کے پیش نظر ہر برس دنیا بھر میں 11 دسمبر کو پہاڑوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
اس دن کو منانے کا مقصد عام افراد سے لیکر کوہ پیمائی کے شوقین افراد، پیشہ ور کوہ پیما اور خاص طور پر پہاڑی سلسلوں کے قریب رہنے والے مقامی آبادی میں شعور اور آگہی پیدا کرنا ہے۔
واضح رہے پاکستان میں کئی بلند و بالا پہاڑی سلسلے موجود ہیں جن میں سے بیشتر گلگت بلتستان میں موجود ہیں۔ دنیا کے 8 ہزار میٹر سے بلند 14 پہاڑوں میں سے 5 پاکستان میں واقع ہیں، پاکستان میں موجود چوٹیوں میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے-2 بھی شامل ہے جو 8 ہزار 611 میٹر بلند ہے۔
نانگا پربت (8 ہزار 126 میٹر نویں بلند ترین چوٹی)، گیشر برم-1 (8 ہزار 80 میٹر گیارہویں) براڈ پیک (8ہزار51 میٹر بارہویں) اور گیشر برم-2 (8 ہزار 035میٹر تیرہویں) دنیا کی بلند ترین چوٹیاں ہیں۔