پاکستان میں بینکنگ فراڈ کیسز میں 21 فیصد اضافہ، سب سے زیادہ کیس پنجاب میں رپورٹ

پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بینکنگ فراڈ کے متعدد کیسز سامنے آتے رہتے ہیں۔ بینکنگ محتسب کے مطابق ملک بھر میں بینکنگ فراڈ کیسز میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اردو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق بینکنگ محتسب پاکستان نے سال 2023 میں تجارتی بینکوں کے خلاف شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے صارفین کو ایک ارب 26 کروڑ روپے سے زائد رقم کا ریلیف کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

بینکنگ محتسب پاکستان سراج الدین عزیز کے مطابق ملک بھر میں بینکنگ فراڈ کیسز میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سال 2023 میں مجموعی طور پر بینکنگ فراڈ کے 28 ہزار 830 کیسز رپورٹ ہوئے جو 2022 کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ تھے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں سب سے زیادہ بینکنگ فراڈ کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

بڑے صوبہ پنجاب سے سال 2023 میں کل 16 ہزار 622 شکایات درج کرائی گئی ہیں، اس کے بعد صوبہ سندھ سے 7 ہزار 9 شکایات بینکنگ محتسب کو موصول ہوئی ہیں۔ اسی طرح خیبر پختونخوا سے 28 سو شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ 

بلوچستان سے 4 سو79 درخواستیں دی گئی ہیں۔ گلگت بلتستان سے 48 اور آزاد کشمیر سے 288 افراد کے سے ساتھ فراڈ کے واقعات پیش آئے ہیں۔

بینکنگ محتسب کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال سب سے زیادہ فراڈ کے کیسز انٹرنیٹ بینکنگ کے رپورٹ کیے گئے ہیں۔ سرکاری اعداد شمار کے مطابق سال 2023 میں انٹرنیٹ بینکنگ میں فراڈ کی 4 ہزار 37 شکایات درج کرائی گئی ہیں۔

بینکنگ فراڈ کرنے والوں نے بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو بھی نہیں بخشا۔  بینکنگ محتسب نے بتایا ہے کہ پاکستان میں ایسے افراد کے ساتھ بھی فراڈ کیا گیا ہے جو بیرون ممالک میں مقیم ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق سال 2023 میں 15 سو 84 فراڈ کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے فراڈ کیا گیا ہے۔

Spread the love
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts