دنیا بھر میں ہر دسواں شخص ناقص اور غیر معیاری خوراک کے باعث بیماریوں کا شکار ہونے لگا، ملاوٹی اشیاء کی بھرمار میں خالص کو ڈھونڈنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہو گیا، دنیا بھر میں آج تحفظ خوراک کا عالمی دن منانے کا مقصد مسئلے سے آگاہی اور تدارک ہے۔
خوراک یوں تو زندگی ہے، مگر ناقص اور غیر معیاری ہو جائے تو موت بھی بن سکتی ہے، دنیا بھر میں تحفظ خوراک ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، آگاہی کے فقدان اور ملاوٹ کی روک تھام کے نظام میں کمزوریاں دیگر ممالک کی طرح پاکستان کو بھی دیمک کی طرح چاٹ رہی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ناقص خوراک 200 سے زائد بیماریوں کی جڑ ہے جس کی تصدیق طبی ماہرین بھی کرتے ہیں، موجودہ دور میں خالص شے کی تلاش ایک چیلنج بن چکا ہے، سبزیاں اور پھل گندے پانی سے اگائے جا رہے ہیں تو دالیں اور دیگر مصالحہ جات میں بھی ملاوٹ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران غیر معیاری اور ملاوٹی اشیاء فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائیاں کی گئیں، صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، شہریوں کو اچھی اور صاف ستھری خوراک صحتمند زندگی کی ضامن ہے جس کی دستیابی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
مینو
بند کریں
بند کریں