پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا کے خلاف میچ سے قبل ڈیلاس میں میڈیا سے گفتگو کی اور تیاریوں کے ساتھ حکمت عملی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ بابراعظم نے انفرادی اور اجتماعی کارکردگی کے بارے میں بھی بات کی۔
ورلڈکپ کیلئے ٹیم کی تیاری اور حکمت عملی
کپتان بابراعظم کا کہنا تھا کہ ہم اچھی تیاریوں کے ساتھ امریکا آئے ہیں، ٹیم جانتی ہے کہ کس طرح کی کرکٹ کھیلنی ہے۔ پریکٹس کیلئے جو بھی سہولیات دستیاب تھیں اس کو استعمال کرتے ہوئے مؤثر طریقے سے پریکٹس کی ہے۔
بابراعظم نے بتایا کہ بلے باز انڈور نیٹس میں ٹریننگ کر رہے ہیں جبکہ باؤلرز نے فیلڈ میں ٹریننگ کی تاکہ حالات سے ہم آہنگ ہو سکیں۔
میچز سے متعلق توقعات اور امریکی اسٹیڈیم کی کنڈیشن
کپتان بابراعظم نے کنڈیشنز سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں زیادہ ہائی اسکورنگ میچز کی توقع نہیں ہے۔ ٹیم کے کچھ کھلاڑی، جیسے شاداب خان، عماد وسیم، اور حارث رؤف، پہلے یہاں کھیل چکے ہیں اور مقامی حالات سے واقف ہیں، جو ٹیم کے لیے فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔
کھلاڑیوں کی کارکردگی اور ٹیم کی ہم آہنگی
کھلاڑیوں کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، بابر نے کہا کہ صائم ایوب نے توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھائی، لیکن ان پر یقین برقرار ہے۔ بابراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے صائم ایوب ویسا پرفارم نہیں کر پایا جیسا امید تھی، لیکن وہ گیم چینجر ہے۔ اس کو وہ باری نہیں ملی جس کی ضرورت تھی۔
بابر نے ٹیم میں بیٹنگ آرڈر سے متعلق بتایا کہ بیٹنگ آرڈر صورتحال کے مطابق تبدیل ہو سکتا ہے۔ کسی کا بیٹنگ نمبر فکسڈ نہیں، صورتحال کے مطابق کسی بھی کھلاڑی کو کسی بھی نمبر پر بھیجا جاسکتا ہے۔
شاداب خان کا کردار اور کھلاڑیوں پر اعتماد
بابر نے شاداب خان کی تعریف کرتے ہوئے انہیں قابل اعتماد اور ہر میدان میں کارآمد کھلاڑی قرار دیا۔ بابراعظم نے کہا کہ شاداب نے مختلف کنڈیشنز میں پرفارمنس دی ہے، اس لیے اس پر بھروسہ ہے۔ وہ کھیل کے تینوں شعبوں میں کارآمد ہوتا ہے۔
کپتان نے کھلاڑیوں کے اتار چڑھاؤ کے دوران ان کی حمایت کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا یہ ٹیم کے فائدے میں ہوتا ہے۔ مجھے بطور کپتان ہر کھلاڑی پر بھروسہ ہے اور شاداب پر سب سے زیادہ بھروسہ ہے۔ ہم کھلاڑیوں کو ان کے اچھے اور برے دنوں میں سپورٹ کرتے ہیں کیونکہ اس سے ٹیم کو ہی فائدہ ہوتا ہے۔
فاسٹ باؤلنگ اور ورلڈ کپ کی امیدیں
پاکستان کی فاسٹ بولنگ یونٹ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بابراعظم نے ان کی حالیہ کارکردگی کی تعریف کی اور ان کی قابلیت پر یقین ظاہر کیا۔ بابراعظم نے کہا کہ مجھے اپنی فاسٹ بولنگ پر بھروسہ ہے، یہاں فاسٹ بولرز اچھا پرفارم کر رہے ہیں۔
ورلڈ کپ کی تیاریوں کے حوالے سے بابر نے واضح کیا کہ ٹیم کا بنیادی ہدف ورلڈ کپ جیتنا ہے۔ انفرادی اہداف بعد میں آتے ہیں۔ میرا فوکس اس پر ہے کہ ٹیم کو مجھ سے کیا چاہیے، اپنے ریکارڈ نہیں دیکھتا۔
چیلنجز
بابراعظم نے لاجسٹک مسائل اور دیگر درپیش پریشانیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہوٹل کی سہولیات اور فاصلوں کے مسائل بورڈ کے ہیں، کھلاڑیوں کے نہیں۔ ہم ہوٹل سے فاصلے یا سہولیات پر نہیں سوچ رہے، یہ بورڈ کا کام ہے۔ ہم نے ماضی میں بھی ایسے حالات میں کھیلا ہے۔
انہوں نے ٹکٹ کی دستیابی کے حوالے سے دباؤ کا اعتراف کیا اور کہا کہ اس وقت سب سے اہم میچ پر توجہ مرکوز کرنی ہے۔ اب تو صرف ٹکٹ کا ہی پریشر ہے، خاص طور پر ایک میچ کا بہت پریشر ہے۔