ملیر ایکسپریس وے منصوبے میں مبینہ کرپشن سامنے آئی ہے۔ کراچی میں زیرتعمیر ملیر ایکسپریس وے منصوبے کیلئے 27.5 ارب روپے کا ٹھیکہ گھوسٹ کمپنی کو دئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو سیپرا رولز 2010 کی خلاف ورزی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
شکایت کے مطابق ملیر ایکسپریس وے کیلئے تقریباً 27.5 ارب روپے کا منصوبہ گھوسٹ کمپنی کو دیا گیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایک نجی کمپنی اور حکومت سندھ کے پروکیورمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے ملی بھگت سے ٹھیکہ دیا، منصوبے کی بولی کےوقت نجی کمپنی کا وجود ہی نہیں تھا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق جو کمپنی رجسٹرڈ ہی نہیں وہ ٹھیکے کے لیے اہل نہیں ہو سکتی اور اسی ضمن میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو خط لکھ دیا گیا۔ خط کی کاپی رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ اور چیف سیکرٹری سندھ کو بھی ارسال کر دی گئی۔