Search
Close this search box.

عیدالاضحٰی پر گوشت کیسے اور کتنا کھائیں؟ ماہرین صحت کے مشورے

عیدالاضحیٰ پر سنت ابراہیمی کی ادائیگی کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی کی جاتی ہے اور پھر گھروں میں عید کے ایام میں گوشت سے تیار کردہ پکوان بنائے جاتے ہیں جبکہ راتوں میں باربی کیو کی محفلیں بھی ہوتی ہیں۔

اور جب سامنے ہوں مزے مزے کے پکوان تو ہاتھ کہاں رکتا ہے لیکن ٹھہریئے۔۔ احتیاط کیجیئے کہیں گوشت کی زیادتی اور بد پرہیزی کہیں آپکی عید کا مزہ کرکرا نہ کردے۔۔۔

‌طبی ماہرین مرغن اور چٹخارے دار پکوان کھانے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر احتیاط نہ کی جائے تو پیٹ کے امراض ۔ بدہضمی ۔ گیس سمیت دیگر شکایات ہوسکتی ہیں اور یہی وجوہات ہیں عیدالاضحٰی کے ایام میں اسپتالوں میں پیٹ کے امراض میں مبتلا کئی مریض آتے ہیں۔

طبی ماہرین نے مشورہ دیتے ہیں کہ عید الاضحیٰ پر قربانی کا گوشت اعتدال کے ساتھ کھانا چاہیے۔ ذیابیطس، دل ، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ اور گردوں کے مریضوں کو خاص احتیاط کی ضرورت ہے، ایسے افراد کو گوشت کھانے میں حد سے زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔

طبی ماہرین کے مطابق عیدالاضحٰی پر گوشت کے ساتھ سلاد، دہی ، پھل کو بھی قربانی کے گوشت کے ساتھ استعمال کرنا چاہئے۔ گوشت صرف ذائقہ کیلئے کھانا چاہئے۔

‌یورک ایسڈ کے مریضوں کو گوشت کھانے کے ساتھ دوا کا استعمال ضرور کرنا چاہئے بصورت دیگر یورک ایسڈ بڑھنے پر جوڑوں کے درد کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں گائے کا گوشت اور بازاری مصالحوں سے بنے کھانوں سے بھی اجتناب کرنا چاہئے کیوں کہ اس میں نمک زیادہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

طبی ماہرین کہتے ہیں کہ شوگر اور دل کے مریض گوشت اپنی عمر کے حساب سے اعتدال اور احتیاط کے ساتھ گوشت کھائیں، اگر ممکن ہو تو اپنے معالج سے بھی پہلے ضرور مشورہ کریں۔

بعض اوقات مختلف گھروں پر دعوت میں لوگ تھوڑا تھوڑا کھاتے ہیں اور اس طرح بھی گوشت کی زیادتی ہونے سے بدہضمی ہوسکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق قربانی کے گوشت کو دو سے تین ہفتوں سے زیادہ فریزر میں نہیں رکھنا چاہئے کیونکہ اس کے نتیجے میں اس کی افادیت متاثر ہوتی ہے، اس میں بیکٹیریا کی نشوونما ہوسکتی ہے اور آپ کو پیٹ کی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔

قربانی کا گوشت اپنی عمر کے حساب سے اور اچھی طرح پکا کر کھانا چاہیے کیونکہ اگر اچھی طرح پکایا نہ گیا ہوتو اس سے بھی پیٹ کی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔ باربی کیو میں بھی گوشت مکمل طور پر پکا نہیں ہوتا اس لئے بار بی کیو کھاتے وقت بھی حد درجہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ گوشت صرف اتنا کھانا چاہئے جتنا ہضم کرسکتے ہوں۔

ماہرین سافٹ ڈرنکس سے بھی پرہیز اور شکنجبین یا لیموں پانی ، نمکین لسی ، دہی اور سلاد کو کھانوں کا حصہ بنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ گوشت کھانے سے شہری ڈائریا کا شکار ہو سکتے ہیں، بدہضمی ہوجاتی ہے اور پیٹ میں مروڑ اٹھتے ہیں اور مریض کو اسپتالوں کے چکر لگانا پڑجاتے ہیں۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں