Search
Close this search box.

سندھ اسمبلی نے سانحہ 9 مذمتی قرارداد منظور، جبکہ پی ٹی آئی حامی ارکان کا واک اوٹ

کراچی : سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہونے پر جمعرات کو سندھ اسمبلی نے اپنے اجلاس میں ایک متفقہ مذمتی قرارداد منظور کرلی جس میں ایک برس پہلے ہونے والے اس واقعہ کو ملک کے خلاف گہری ساز ش قرار دیتے ہوئے اس سازش کے منصوبہ سازوں اور اس میں شریک تمام کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے کڑی سزا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے مختلف پارلیمانی گروپوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور استحکام ہمارے لئے سب سے زیادہ مقدم ہے ، پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے اور قوم کے وہ عظیم شہدا جنہوں نے وطن کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دی ان کی توہین کرنے والے اور قومی یادگاروں کو نقصان پہنچانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

سندھ اسمبلی اجلاس!

سندھ اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے تاخیر سے اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ کی صدارت میں شروع ہوا، تلاقت قرآن پاک، نعت شریف اور دعا کے بعد ایوان میں سانحہ  9 مئی کی مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔

قرارداد!

مذمتی قرار داد پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی سعدیہ جاوید کی جانب سے پیش کی گئی تھی ، جبکہ قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے بھی اسی حوالے سے مذمتی قرارداد جمع کرائی تھی، تاہم ان کو پڑھنے کی اجازت نہیں ملی۔
 
ایوان میں نعرے بازی!

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کے تقریر کے دوران   پی ٹی آئی کے حمایت ارکان نےنعرے لگائے اور ایوان سے واک آوٹ بھی کیا۔ پی ٹی آئی کے حامی ارکان بانی پی ٹی آئی کے تصاویر بھی ایوان میں لائے تھے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی!

اسپیکر اویس شاہ نے کہا کہ جو لوگ 9مئی کے ذمہ دار ہیں۔ان کا سافٹ ویئر اپڈیٹ کرنےکی ضرورت ہے ۔جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سافٹ ویئر نہیں ان کا ہارڈ ویئر اپڈیٹ کرنےکی ضرورت ۔اسپیکر نے وزیر اعلیٰ سندھ سے کہا کہ آپ بہتر جانتے ہیں کہ ان کا کیا کرنا ہے ۔

وزیر اعلیٰ سندھ !

قائد ایوان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال قبل آج کے دن جو کچھ ہوا وہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں نے قیام پاکستان کے وقت سے ہی اس مملکت خداداد کے خلاف سازشیں شروع کردی تھیں، انہیں ایک بڑی سازش کے لئے کسی کٹھ پتلی کی تلاش تھی جو انہیں مل گیا ۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ 1992میں ڈاکٹر اسرار احمد اور حکیم سعید نے اس کا نام بھی بتادیا تھا۔پاکستان کے خلاف سازش پر عمل درآمد کے لئے نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر بھرا گیا۔انہوں نے بانی پی ٹی آئی کا نام لئے بغیر کہا کہ یہ شخص ہمیشہ ملک کو بدنام کرتا رہا اور اس نے ایسا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا جس سے پاکستان کو نقصان پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ 27دسمبر2007بھی ملک کی تاریخ میں ایک سیاہ ترین دن تھا جب محترمہ بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیالیکن ہماری لیڈر شپ نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا بھی عدالتی ا قتل ہوا ،للہ کا شکر کہ اب سپریم کورٹ نے تسلیم کیاکہ غلط عدالتی قتل ہوا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملک میں فساد پھیلانے والے اس شخص کو کچھ لوگ کنٹرول کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے 9 مئی کی سازش کو اپنے اتحاد سے ناکام بنایا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ 9 کے منصوبہ سازوں کو سزا ملنا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے ایک مرتبہ پھر نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر بھرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اور کسی غدار کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے ، ملک دشمن عناصر کے لئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہونا چاہیے نہ ہی یہ لوگ کسی رعایت کے مستحق ہیں۔ 

قائد حزب اخلاف!

قائد حزب اختلاف علی خورشید ی نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مادر وطن ہے اور یہی ہماری ریڈ لائن ہے ۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں کوقرار واقعی سزا دیئے بغیر ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔اور سب سے زیادہ سزا کے مستحق اس واقعہ کے منصوبہ ساز ہیں۔ ہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہِیں اس پر فخر ہے ، لیکن کچھ لوگ آج بھی فاشسسٹ لیڈر کو فالو کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2014میں مرض کو روک لیاجاتاتو آج کینسر نہ بنتا۔ 

فریال ٹالپور!

پیپلزپارٹی کی رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور نے کہا کہ 9 مئی کو واقعہ انتہائی شرمناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اسے ہماری قومی تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ 9مئی کے پیچھے چھپے کرداروں سے پوچھا جائے انہیں کس نے اکسایا ،سب کو سزا ملنی چاہیے ۔ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ فسادی ٹولہ ہے۔ تم لوگ کیا جواب دوگے اس فوجی کو  یا سپاہی کو یہ لوگ کیا جواب دینگے جن کے سامنے جناح ہائوس، جی ایچ کیو کے ساتھ ساتھ پورا ملک جلایا جا رہا ہو۔

سعید غنی !

 صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہمیشہ سے یہ سوچ تھی کہ میں قانون سےبالاتر ہوں۔انہوں نے کہا کہ 9مئی واقعات کا ذمہ دارشخص پروٹوکول میں سپریم کورٹ پیش ہوتاہے ،ججز گیٹ سے سےاسی شخص کو عدالت لایاگیا اور9مئی کو تماشہ کرنےوالے کو گڈ ٹو سی یو کہاگیا۔ پی ٹی آئی کی ایک ایم این اے نے کہا کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔ ہم سیاست میں اپنی قیادت کی بات ماننے کےپابند ہیں لیکن ملک کےخلاف کوئی بات کسی کی نہیں مانیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 2014میں دھرنے کے بعد واقعات ہوئے، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والوں کو بروقت سزا دے دی جاتی تو 9 مئی نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ہمیںبانی پی ٹی آئی کے معافی مانگنے پر چھوڑنے والی بات سے اختلاف ہے جو شخص پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کرے وہ کسی قسم کی معافی کا مستحق نہیں ہے۔

محمد فاروق فرحان!

جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی محمد فاروق فرحان نے سانحہ 9مئی کی مذمت کی تاہم یہ سوال کیا کہ ان واقعات پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایاگیا؟ اس واقعے کو بنیاد بناکر جمہوریت پر شب خون مارنےکی اجازت نہیں ہونی چاہیے ،میئر کراچی کے الیکشن پر شب خون مارا گیا اور اس وقت ہم 9مئی کے ثمرات ہم سمیٹ رہے ہیں۔ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات بہت ضروری ہے۔

سید ناصر حسین شاہ!

صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایک جماعت کے بانی کی پوری سیاست تشدد سے عبارت رہی ہے وہ جیل بھرو تحریک کی بات کرتاتھا،جب خود گرفتار ہوا تو پیٹرول بم چلادئیے۔9 مئی کومردان میں کرنل شیر خان کے مجسمے کی توہین کی گئی۔ پاک فوج ملک کی سلامتی کی ضامن ہے پاک فوج کو پوری قوم کا سلام۔ پوری قوم اپنی فوج کے ساتھ ہے۔ 9 مئی کے منصوبہ ساز کسی معافی یا نرمی کے مستحق نہیں ہیں۔

وزیر داخلہ سندھ!

وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے کہا کہ ایک شخص ملک کو تباہ کرنے کے درپے ہے ۔اس کو سزا دینا بہت ضروری ہے۔ موجودہ جمہوریت کا پانچ سالہ تسلسل آصف علی زرداری کی مرہون منت ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ ہامری قیادت کو: شہید ذوالفقار علی بھٹو کے لئے انصاف لینے میں40سال لگ گئے مگر ہم نے کبھی عدالتوں پر حملے نہیں کئے نہ جلاﺅ گھیراﺅ کیا لیکن ان کا ایک وزیراعلیٰ وفاق پر حملے کی تیاری کررہاہے۔

سید سردار شاہ!

وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ ہم نے پہلے کہاتھاکہ پاکستان کو تجربہ گاہ نہ بنائیں اس کا نتیجہ 9 مئی کی صورت میں سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو کسی شرپسند کی قیادت میں نہیں بلکہ قائداعظم کے ویژن کے مطابق آگے لیکر چلیں گے۔

عبدالوسیم 

ایم کیو ایم کے عبدالوسیم نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن وہاں بنتاہے جہاں ثبوت موجود نہ ہوں اس سانحے کے تمام کردار سب کے سامنے موجود ہیں انہیں اب قرار واقعی سزا دینے کی ضرورت ہے۔

طحہ احمد خان!

ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی طحہ احمد خان نے کہاکہ ہم 9 مئی کے سانحے کی مذمت کرتے ہیں،افواج پاکستان کے دفاتر کو نقصان پہنچایا گیا،یہ وہ عمل ہے کسی دشمن ملک کی فوج دشمن ملک کے ساتھ کرتی ہے ،ہم اسے نذر انداز نہیں کر سکتے،9 مئی میں بیرونی قوتیں ملوث ہیں ،9 مئی کے پیچھے ملوث کرداروں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے اورسیاست میں عدم برداشت اور بد تہذیبی کا کلچر پی ٹی آئی لے کر آئی ہے ،پی ٹی آئی کے مطابق کوئی ریڈ لائن نہیں ہے۔

اجلاس ملتوی!

 بعدازاں ایوان نے سانحہ 9مئی کے ذمہ داروں کو سزا دینے کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، جس کے بعد اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس  غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا۔

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں