پاکستان میں رواں سال ہونے والی شدید مون سون بارشوں اور اسکے بعد آنے والے سیلاب نے شدید تباہی مچادی۔ ملک کے بیشتر حصے سیلاب کی زد میں ہیں اور پاکستان کا صوبہ سندھ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
سیلاب کے نتیجے میں کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے اور حکومت نے سیلاب متاثرین کی رہائش کیلئے کراچی، حیدرآباد سمیت مختلف مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کئے ہیں۔
حیدر آباد میں ریلیف کیمپ کے متاثرین کے دکھ خوشیوں میں تبدیل ہوگئے، خیرپور سے آنے والے دو متاثرہ جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
ٻوڏ متاثر جوڙن جي شادي
قاسم آباد ۾ ٻوڏ متاثر ٻن جوڙن جي شادي ڪرائي وئي. خيرپور ناٿن شاهه واسي سجاول ۽ عامر پنهور گهوٽ بڻيا، سِنڌُو ۽ صبا پنهور ڪنوار بڻجي لائون لڌيون. جوڙن جي شادي اڳ ۾ رٿيل هئي پر ٻوڏ ۾ شهر ٻڏڻ سبب سندن شادي نه ٿي سگهي هئي. pic.twitter.com/bW0wSC81oU
— Asghar Narejo (@AsgharNarejoo) September 9, 2022
حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں گورنمںٹ گرلز کالج میں قائم ریلیف کیمپ کے متاثرین اپنا دکھ تکالیف پریشانیوں کو بھول گئے۔ ریلیف کیمپ میں دو جوڑوں کی شادی کی تقریب منعقد کی گئی کیمپ میں شادی کا اسٹیج بھی سجا رسمیں بھی ہوئیں۔
شادی میں شریک افراد اس موقع پر انتہائی خوش دکھائی دئے۔ ضلع دادو کی تحصیل خیرپور ناتھن شاہ سے آنے والے متاثرین کا تعلق پہنور برادری سے ہے، نوجوان جوڑوں کی شادی پہلے سے طے تھی۔
بارش کی وجہ سے شادی ملتوی کردی گئی تھی تاہم ریلیف کیمپ میں یادگار شادی کرکے ان جوڑوں نے اپنی خوشگوار زندگی کا آغاز کیا۔ نوجوان جوڑے خوش تھے انہیں امید ہے کہ اپنی باقاعدہ زندگی کا آغاز اپنے گھروں کو لوٹ کر کریں گے۔