پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ملیرکورٹ کراچی میں اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے خلاف سرکاری اراضی پر قبضے کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے رہنما تحریکِ انصاف کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیراحمدعلی گبول نے رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ حکام کوآئندہ سماعت پرچالان پیش کرنے کا حکم دیا۔
ملیرکورٹ کراچی میں اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ پر 25 ایکڑ زمین پر قبضے کے مقدمے میں اینٹی انکروچمنٹ حکام نے عدالت سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
رہنما تحریکِ انصاف حلیم عادل شیخ نےعدالت میں بیان دیا کہ مجھےجیل کےبی 9 ون وارڈمیں رکھا گی۔ یہ وارڈ دہشت گردوں کیلئے مختص ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے، کہا مجھےجیل میں دھکے دیئے گئے، جیل میں کبھی ادھر کبھی ادھرگھماتے رہے، 10 روزسےمجھےادویات نہیں دی گئیں، راستے میں گلے سے پکڑکرگرایا گیا۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈرہوں، جیل میں ہوں اور آغا سراج درانی گورنرہاوس میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دھکم پیل میں پیرمیں تکلیف بڑھ گئی ہے، تھانے میں مجھ پر تشدد کیا گیا، میرا گلہ بھی دبایا گیا، حلیم عادل شیخ نے اپنے ٹانگ پر زخم بھی دکھایا۔