جماعت اسلامی کراچی نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے بروقت انعقاد کے لئے فوری طور پر عدالت سے رجوع کرلیا۔ جماعت اسلامی نے عدالت میں درخواست دائر کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آج جماعت اسلامی نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے اس موقع پر سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کو بروقت اور فوری طور پر منقعد کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو لوگ فرار کے راستے اختیار کرنا چاہتے ہیں حکومت و دیگر انکو فرار کا راستہ نا دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام چیزیں جو الیکشن سے متعلق ہیں، بیلٹ پیپرز جو چھپ چکے تھے وہ غیر محفوظ ہیں اس لیے عدالت الیکشن کمیشن کو نئے بیلٹ پیپرز چھپانے کا حکم دے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ شہر کا برا حال ہے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جھنڈے لگا کر سڑکیں اور گٹر لائنیں بنوائی گئی جبکہ اس اس بارش میں اربوں روپے بہے گیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت مختلف آبادیوں میں لوگوں کو کہے رہے ہیں ہمارے ساتھ نہیں چلو گے تو فنڈز نہیں دیں گے، پولیس کو بھی استعمال کیا جارہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ چوبیس جولائی کو الیکشن ہونے جارہا تھا تمام سیاسی جماعتیں سندھ ہائیکورٹ آئی کہ الیکشن روکا جائے اور الیکشن کمیشن نے بارش کا بہانہ بناکر الیکشن موخر کردیا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی اپنی ذمہ داری ادا کرنے کو تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی تین کروڑ لوگوں کو مافیاز کے حوالے سے نہیں کر سکتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن ضمنی قومی انتخابات کو بلدیاتی الیکشن سے جوڑ دیتا ہے، اس وقت بلدیاتی انتخابات فوقیت ہونی چاہیے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر آرمی اور رینجرز کو تعینات کیا جائے اور یہ آئینی مطالبہ ہے۔