برطانیہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں ای سگریٹ استعمال کرنے والی خواتین میں بانچھ پن کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ماہرین نے ماں بننے کی خواہش مند خواتین کو ای سگریٹ سمیت تمباکو نوشی نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق لندن کالج یونیورسٹی میں خواتین میں ای سگریٹ کا استعمال اور اسکے اثرات پر تحقیق کی گئی۔ تحقیق میں پہلی مرتبہ ای سگریٹس کے استعمال اور خواتین میں بانجھ پن کے خطرے کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 25 ہزار خواتین کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا۔ یہ تمام ایسی خواتین تھیں جو ماں بننے کی خواہش مند تھیں۔ تحقیق کے دوران ان خواتین کے طرز زندگی کا جائزہ بھی کئی ماہ تک لیا گیا تھا۔
ان خواتین میں 22 فیصد ای سگریٹس استعمال کرنے کی عادی تھیں جبکہ 27 فیصد تمباکو نوشی کرتی تھیں، 7 فیصد منشیات جبکہ 40 فیصد الکحل استعمال کرتی تھیں۔ تحقیق کے دوران انکشاف ہوا کہ عام سگریٹ یا ای سگریٹ کا استعمال کرنے والی خواتین کے ہارمونز میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جو بانجھ پن کا باعث بن سکتی ہیں۔
محققین نے بتایا کہ خواتین کے لیے ہمارا مشورہ ہے کہ اگر وہ ماں بننا چاہتی ہیں تو اس عادت سے چھٹکارا پانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ماں بننے کی خواہشمند خواتین کو منشیات، ای سگریٹس، سگریٹ یا الکحل سے مکمل گریز کرنا چاہیے۔
محقیقن نے بتایا کہ پہلی بار شواہد سے ای سگریٹس کے استعمال سے بانجھ پن کے خطرے کو ثابت کیا گیا ہے۔ ایک تخمینے کے مطابق برطانیہ میں 15 سال کی عمر کی 40 فیصد لڑکیاں ای سگریٹس استعمال کرتی ہیں، جس کی روک تھام کے لیے حکومت کی جانب مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔