پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو پولیس نے بغاوت کے کیس میں اسلام آباد میں عدالت میں پیش کیا، جہاں انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز گل سے اسکا موبائل فون اور جس پیپر سے دیکھ کر وہ بول رہے تھے وہ برآمد کرنا ہے اور اس بارے میں تفتیش کرنی ہے کہ پروگرام کس کے کہنے پر ہوا۔
شہباز گل کے وکیل کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی گئی اور موقف اپنایا گیا کہ پروگرام کسی کے کہنے پر نہیں کیا گیا۔
عدالت نے شہبازگل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرتے ہوئے تھانہ کوہسار پولیس کو انہیں جمعہ کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت میں پیش کیے جانے کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ اداروں کے خلاف بیان دینا آپ کی پارٹی پالیسی تھی؟ جس پر شہباز گل نے جواب دیا کہ ادارے ہماری جان ہیں۔
” میرے بیان ایک محب وطن کا بیان ہے اپنی فوج سے پیار کرنے والے کا بیان ہے کسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی ایسے بیوروکریسی کے افسران جو غلط بات کررہے، ان کے بارے میں بات کی "-@SHABAZGIL #ReleaseShahbazGill pic.twitter.com/6eCd0PF5T5
— PTI (@PTIofficial) August 10, 2022
عدالت کے باہر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے بیان میں کچھ ایسا نہیں جس سے شرمندگی ہو، میرا بیان ایک محب وطن کا بیان ہے۔ اپنی فوج سے پیار کرنے والا بیان ہے۔ میں نے کسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے بیوروکریسی کے افسران جو غلط بات کررہے، ان کے بارے میں بات کی۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی مقدمہ ہے سب سیاسی انتقام کے تحت کیا جا رہا ہے۔ فوج مقدس ترین ادارہ ہے، ہم سب پر اداروں کا احترام لازم ہے۔