Search
Close this search box.
Uncategorized @ur

آفاق احمد اور عامر خان 1992 میں درج قتل کے مقدمہ میں بری

مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے رہنما عامر خان کو 1992 میں درج کئے قتل کے مقدمہ میں بری کردیا گیا۔ عامرخان اس وقت مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کا حصہ تھے۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ارشاد علی پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے مختصر حکم نامے کے ذریعے دونوں رہنماؤں کی 11 سال قبل دائر کی گئیں اپیلیں منظور کیں۔ جج نے دونوں فریقین کے دلائل سننے، کیس کے ریکارڈ اور کارروائی کا جائزہ لینے کے بعد ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا کو کالعدم قرار دیا۔

سیشن کورٹ نے اپریل 2010 میں دونوں رہنماؤں کو لانڈھی کے علاقے میں جون 1992 میں مخالف سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن محمد فاروق کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

دونوں رہنماؤں نے ٹرائل کورٹ کے سزا کے حکم کے فوری بعد ہی سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور فیصلے کو چیلنج کیا تھا جس کے بعد مئی 2011 میں، عدالت عالیہ نے ان کی سزا کو معطل کرتے ہوئے دونوں اپیل کنندگان کو ضمانت دے دی تھی۔

واضح رہے آفاق احمد اور عامر خان نے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین سے علیحدگی کے بعد 1992 میں ایم کیو ایم حقیقی کی بنیاد رکھی تھی اور 2004 میں گرفتار ہونے کے بعد انہوں نے کئی سال جیل میں گزارے تھے۔

بعد ازاں، عامر خان الطاف حیسن کی زیر قیادت موجود ایم کیو ایم میں واپس آگئے تھے، عامر خان الطاف حسین کے بعد ایم کیو ایم پاکستان میں اہم ترین افراد میں سے ایک بن گئے ہیں۔

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

X

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں