ملک کے سب سے بڑے شہر اورصنعتی و تجارتی مرکز ہونے کے باعث کراچی میں جہاں بے شمار سہولتیں میئسر ہیں وہیں یہ شہر ان گنت مسائل کی بھی آمجگاہ ہے جو دیگر شہروں سے نہ صرف مختلف بلکہ پیچیدہ بھی ہیں ۔
انہیں مسائل میں سے ایک بڑا اور اہم مسئل ہ گاڑیوں کی خریدوفروخت میں فراڈ اورنمبر پلیٹ کی ٹیمپرنگ بھی ہے، جو شہریوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کے لئے بھی پرایشانی کا سبب ہے ۔۔ سندھ حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے شہریوں کو گاڑیوں اور موٹر سائیکل کی جدید خصوصیات کے حامل اسمارٹ کارڈ رجسٹریشن اورنئی نمبر پلیٹس فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔
جدید نمبر پلیٹس کا اجرا
حکومت سندھ کی جانب سے جاری کی جانے والی نجی گاڑیوں کی نئی نمبر پلیٹس سفید رنگ جبکہ کمرشل گاڑیوں کی پلیٹس پیلے رنگ کی ہونگی ۔ دونوں نمبر پلیٹس سندھی اجرک کے ڈیزائن سے بھی مزین ہونگی۔
جدید نمبر پلیٹس کی خصوصیات
دھوپ اور پانی کے اثرات سے محفوظ یہ نئی نمبر پلیٹس کیمرہ ریڈ ایبل بھی ہونگی اور ان پلیٹس میں ریڈیو فریکوئنسی آئیڈنٹیفکیشن یعنی ٹریکنگ چپ بھی نصب ہوگی، نمبر پلیٹس میں دیگر سکیورٹی فیچر کے ساتھ پانچ اہم فیچرز بشمول لیزر سیریل نمبر، سندھ حکومت کا مونوگرام، لیزر انٹیگریٹڈ مارک اور گرافکس کے ساتھ جدید بار کوڈ کی حامل ہو گی ۔ بار کوڈ کو اسکین کر کے اسی وقت نمبر پلیٹ کے جعلی یا اصلی ہونے کے ساتھ ساتھ گاڑی کی ملکیت سمیت تمام معلومات مل سکے گی۔ یہ نئے اور جدید فیچرزشہریوں کو گاڑیوں کی خریدوفروخت میں ممکنہ حد تک فراڈ اور ٹیمپرنگ سے محفوظ رکھیں گی ۔
نئی نمبر پلیٹس کی فیس
شہریوں کو گاڑیوں کی نئی نمبر پلیٹس بنوانے کیلئے 2450 روپے اور موٹر سائیکل کے لئے 1450 روپے فیس ادا کرنی ہو گی ۔ محکمہ ایکسائز سندھ نے عوام کو نئی نمبر پلیٹس بنوانے کیلئے 3 اپریل 2025 تک کا وقت دیا ہے ۔
سندھ حکومت کا کسی مسئلے کیلئے اس قدر متحرک ہونا یقینا اس مسئلے کی سنجیدگی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ہمیں بھی ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے تاکہ عوام کی جان ومال کی حفاظت کو یقینی بنانے میں حکومت کو مدد مل سکے ۔

رضوان فراست کو شعبہ صحافت میں 3 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں ٹائمز آف کراچی سے وابستہ ہیں۔ ملکی سیاست اور معاشرتی مسائل پر اظہار خیال کرتے ہیں۔